رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت احمد بن موسیٰ علیہ السلام کے مزار میں دہشت گردی کے واقعے پر تعزیت کرتے ہوئے تاکید کی کہ حملے کے ذمہ داروں کو ضرور سزا دی جائے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کے روز اپنے ایک پیغام میں جنوب مغربی ایرانی صوبے فارس کے شہر شیراز میں حضرت احمد بن موسیٰ (شاہ چراغ) کے مزار پر گزشتہ شب ہونے والے مہلک دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی۔

رہبر معظم کے پیغام میں کہا گیا کہ حضرت احمد بن موسیٰ (ع) کے روضہ اقدس میں ہونے والا گھناؤنا جرم جس کے نتیجے میں درجنوں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہوئے، ہمارے لیے بہت دکھ اور افسوس کا باعث ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مزید کہا کہ اس المناک جرم کے مرتکب فرد یا افراد کو ضرور سزا دی جائے گی تاہم اپنے عزیزوں کے داغ مفارقت اور حرمِ اہل بیت علیہم السلام کی بے حرمتی کی تلافی سوائے اس امر کے نہیں ہوسکے گی کہ ان گھناونی حرکتوں کو پیدا کرنے والا اصلی ماخذ تلاش کیا جائے اور اس کے متعلق فیصلہ کن اور دانشمندانہ اقدام اٹھایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب پر آگ لگانے والے دشمن اور اس کے غدار یا جاہل اور غافل آلہ کاروں سے نمٹنے کے لیے کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتی اہلکاروں سے لے کر افکار اور میڈیا کے میدان میں سرگرم عمل افراد (اسکالرز اور صحافیوں) تک اور عوام کے فرد فرد تک ہمارے تمام لوگوں کو اس موجودہ حرکت کے مقابلے میں متحد ہونا ہوگا جو عوام کی زندگیوں، ان کی سلامتی اور ان کے مقدسات کی بے حرمتی اور بے توقیری کو روا رکھے ہوئے ہے۔

رہبر معظم نے مزید کہا کہ قوم اور ذمہ دار ادارے ان شاء اللہ دشمنوں کی مذموم سازش پر ضرور قابو پالیں گے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے تعزیتی پیغام کے آخر میں لکھا کہ میں اس واقعے کے سوگوار خاندانوں، شیراز کے عوام اور پوری ایرانی قوم کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔