مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے یورپی یونین کی پابندیوں کے رد عمل میں اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ میں لکھا ہے کہ یورپی یونین نے 4 روز قبل اپنی نام نہاد "ایران سے روس کو ڈرون بھیجنے" کی دلیل کے تحت میرا نام اپنی پابندیوں کی فہرست میں ڈال دیا ہے!
انہوں نے مزید لکھا کہ "اس سے قبل 4 نومبر 2019 کو بھی امریکی محکمہ خزانہ نے پابندیوں کی فہرست میں میرا نام شامل کر کے ایسا خبط کیا تھا۔"
ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف نے کہا کہ امریکہ اور اس کی دیکھا دیکھی یورپی یونین کا غصہ یقیناً قابل فہم ہے۔ اسلامی انقلاب کی فتح کے آغاز سے ہی انہوں نے اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا تاہم ہماری مسلح افواج نے اس تھریٹ اور خطرے سے موقع تخلیق کیا۔
جنرل باقری نے یہ بھی کہا کہ اگر انہوں نے کبھی ہمارے مجاہدوں کو خاردار تاریں تک فراہم کرنے سے دریغ کیا تھا تو آج وہ ایرانی میزائل اور ڈرون خریدنے کے لیے قطار لگائے کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت یہ یورپی ہی ہیں جو اپنے آقا امریکہ کا بندگلی کو نکلنے والا راستہ اپناتے ہوئے حقیقت سے خود تحریمی ﴿اپنے آپ پر پابندی لگانے﴾ کے عارضے میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ فارسی میں ایک کہاوت ہے کہ «کوری عصاکشِ کورِ دگر شده است» ﴿اندھا ایک دوسرے اندھے کی لاٹھی بن گیا ہے﴾ یا جیسا کہ انگریز کہتے ہیں «The blind leading the blind»
جنرل باقری نے زور دیا کہ تاہم میرے پاس یورپی یونین کے لیے ایک انسان دوستانہ تجویز ہے۔ آج سے میں ان کی تیار کردہ پابندیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے انہیں پاور آف اٹارنی دیتا ہوں کہ انہیں دنیا بھر کے بینکوں میں موجود میجر جنرل محمد حسین باقری کی تمام جائیدادوں اور اثاثوں کو ڈھونڈ نکالنے اور ضبط کرنے کی اجازت ہے اور اسے یورپی شہریوں کے لیے کوئلہ خریدنے کے لیے استعمال کریں۔ ایک سخت موسم سرما آرہا ہے!
اجراء کی تاریخ: 24 اکتوبر 2022 - 08:26
ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے کہا کہ یورپیوں کو اجازت ہے کہ وہ میرے تمام اثاثے ضبط کر لیں اور انہیں یورپی شہریوں کے لیے کوئلہ خریدنے کے لیے استعمال کریں، ایک سخت موسم سرما آرہا ہے۔