پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سوات میں لگی آگ مجھ سمیت سب کے دامن تک پہنچ سکتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ایشوز ایسے ہیں جن کا حل بہت ضروری ہے ، معاملات کوسیاسی طریقے سے حل نہ کیاجائے تو مشکلات پیداہوجاتی ہیں، رستے ہوئے زخموں کو نظر انداز کرنا نقصان دہ ہے۔

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سوات میں 13سال بعد وہی سلسلہ شروع ہوگیاہے ، وہاں لگی آگ مجھ سمیت سب کے دامن تک پہنچ سکتی ہے، خوشی کی بات ہے سوات کے لوگ اکٹھے ہوئے ہیں ، ایشوز کے حل کے لیے ہمیں سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے۔

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سوات میں 13سال بعد وہی سلسلہ شروع ہوگیاہے ، وہاں لگی آگ مجھ سمیت سب کے دامن تک پہنچ سکتی ہے، خوشی کی بات ہے سوات کے لوگ اکٹھے ہوئے ہیں ، ایشوز کے حل کے لیے ہمیں سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے سپریم کورٹ کے جج یا بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کسی حاضر یا سابق جج کی سربراہی میں کمیشن بنا دیا جائے۔

ملتان ہسپتال کی چھتوں پر ملنی والی لاشوں کا ڈی این اے ہونا چاہئے، اگلے کابینہ اجلاس میں بلوچستان پر ٹروتھ کمیشن بنانے کا مطالبہ کروں گا، ملتان سے ملنے والی لاشوں کا ڈی این اے کرکے افواہوں کوروکنا چاہئے۔