روس کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کے مشرقی علاقوں کو روسی سرزمین میں شامل کرنے کے حوالے سے ریفرنڈم کے بارے میں مغرب کی مخالفانہ رائے اہمیت نہیں رکھتی تاہم اہل مغرب کو نئی حقیقت کو سمجھنا ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسیا الیوم نے خبر دی ہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے آج منگل کو ڈونیٹسک، لوہانسک، خرسون اور زاپرویزیا کے چار خطوں کے روس میں الحاق کی دستاویز پر دستخط کرنے کے لیے روسی فیڈریشن کونسل (سینیٹ) کے اجلاس کے بعد کہا کہ انجام دیئے گئے ریفرنڈم کو مغرب کی طرف سے تسلیم کرنا روس کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتا، تاہم انھیں نئی ​​حقیقت کو سمجھنا ہوگا۔

لاوروف نے مزید کہا کہ روس کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ کیف کے خلاف ڈونباس، خرسون اور زاپرویزیا کے علاقوں کے لوگوں کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھائے۔ ان خطوں کے لوگوں کا روس میں شامل ہونے کا معاہدہ نازی یوکرین کے اقدامات کا منطقی ردعمل اور لوگوں کی اپنی تاریخی زمینوں پر واپسی کی خواہش کی تکمیل تھا۔

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرینی حکام اب اپنی نو نازی فطرت پر شرمندہ نہیں ہیں اور کھلم کھلا پوری دنیا میں روسی لوگوں کے قتل کے قتل کے خواہاں ہیں۔

لاوروف نے یہ بھی اعلان کیا کہ روس میں چار نئے خطوں کی شمولیت کا عمل 2026 میں ختم ہو گا۔

واضح رہے کہ روسی فیڈریشن کی کونسل (سینیٹ) کے نمائندوں نے آج منگل کو ووٹوں کی اکثریت کے ساتھ جمہوریہ ڈونیٹسک اور لوہانسک اور خرسون اور زاپرویزیا کے دو علاقوں کے الحاق کا مسودہ قانون اور متعلقہ دستاویزات کی منظوری دے دی۔

ساتھ ہی ڈونیٹسک اور لوہانسک ریپبلک کے ارکان پارلیمنٹ نے بھی ان دستاویزات کی منظوری دی۔ اس سے قبل روسی ڈوما نے ان دستاویزات کو پیر کے دن ووٹوں کی اکثریت سے منظور کیا تھا۔