جرمن ٹی وی چینل کے رپورٹر نے کہا کہ ایرانی خودکش ڈرون بہت طاقتور اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل ہیں۔روسی افواج ان ڈرونز کو زاپروژیا میں امریکی ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کررہی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جرمن ٹی وی چینل وولٹ کے رپورٹر نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ مغربی ذرائع ابلاغ کی خبروں کا جائزہ لیتے ہوئے آج ایک مسئلہ نے میری توجہ اپنی جانب مبذول کی۔ وال سٹریٹ جرنل نے امریکی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ روسی فوج اب بڑے پیمانے پر ایرانی خودکش ڈرونز، خاص طور پر شاہد 136 کو اپنی روزانہ کی فوجی کارروائیوں میں استعمال کر رہی ہے، یہ ایک ایسا اقدام ہے جو یوکرین کی جنگ میں کھیل کی کایا پلٹ سکتا ہے۔

جرمن رپورٹر نے مزید کہا کہ اس قسم کے ایرانی خودکش ڈرون بہت طاقتور اور انتہائی کارآمد ہیں۔ لہٰذا روسی افواج موجودہ صورتحال میں ایرانی ڈرونز کو خاص طور پر زاپروژیا کے علاقے میں امریکی فوجی ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہیں جن میں ہمارس میزائل لانچرز اور توپ خانے شامل ہیں۔

اپنی رپورٹ میں وولٹ ٹی وی کے رپورٹر کا کہنا تھا کہ  ایرانی حملہ آور ڈرون (شاہد 136) کروز میزائلوں کی طرح کام کرتے ہیں، اس قسم کے ڈرونز کو آپریٹر کے ذریعے اس وقت تک آپریٹ کیا جاتا ہے جب تک کہ وہ ہدف تک نہ پہنچ جائیں اور پھر اس کے بعد آخری ضرب لگاتے ہیں۔ ان وجوہات کی بناء پر اور چونکہ وہ مقرر کردہ اہداف کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں، ان کو کامی کازی (خودکش) کا نام دیا گیا ہے۔

جرمن رپورٹر نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں روسی افواج نے ایران کی مدد سے جنگ میں ایک اہم کامیابی حاصل کی ہے: