صیہونی ریاست کے ایک سابق وزیر نے کاریش گیس فیلڈ کے حوالے سے حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کی وارننگز کو سنجیدگی سے نہ لینے پر صہیونی حکومت کو خبردار کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ صیہونی ریاست کے سابق وزیر ہاؤسنگ اور پارلمنٹ میں لیکود پارٹی کے موجودہ نمائندے یوآف گیلانت نے صیہونی آرمی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے تل ابیب کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی وارننگز کو سنجیدہ تصور کرے۔

موجودہ صہیونی پارلمنٹ کے رکن اور سابق وزیر نے کاریش گیس فیلڈ پر حزب اللہ کے کسی بھی ممکنہ حملے سے نمٹنے کے لیے تیاریوں پر بھی زور دیا۔

قبل از ایں حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے ہفتے کے روز اربعین حسینی (ع) کے موقع پر اپنے خطاب میں صیہونی حکومت کے ساتھ سمندری تنازعہ کے بارے میں تاکید کی تھی کہ ہماری نگاہیں اور ہمارے میزائل بھی کاریش کی جانب ہیں۔ دشمن کی دھمکیوں کا ہم پر کوئی اثر نہیں ہوتا اور ہمارا مقصد یہ ہے کہ لبنان تیل اور گیس نکال سکے اور یہ مسئلہ کسی اور معاملے سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا تھا کہ ہم لبنان کے حقوق کے ثابت ہونے سے پہلے کاریش کے میدان سے تیل اور گیس نکالنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ کاریش سے گیس نکالنے کا آغاز ہماری ریڈ لائن ہے۔ ہمارے لیے ضروری یہ ہے کہ لبنان کے اپنے جائز مطالبات کو حاصل کرنے سے پہلے کاریش کی فیلڈ کسی قسم کی اخراج نہ ہونے پائے۔ یہ ہمارے لیے واحد موقع ہے کہ لبنان تیل اور گیس نکال کا اخراج کر سکے۔