ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صیہونی نسل پرست حکومت کی بنیاد جارحیت، جرائم اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی پر قائم ہے اور یہ ہمیشہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ رہے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے صبرا اور شتیلا قتل عام کی برسی کے موقع پر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لکھا کہ خونخوار صیہونی حکومت اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھوں بیروت کے جنوب میں صبرا اور شتیلا کیمپوں میں فلسطینی پناہ گزینوں کے تین روزہ گھناؤنے اور ناقابل تصور قتل عام کو 40 سال گزر چکے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ یہ اس جعلی حکومت کا پہلا جرم نہیں تھا اور نہ ہی آخری۔

ناصر کنعانی نے اپنی پوسٹ کے آخر میں لکھا کہ صیہونی نسل پرست حکومت کی بنیاد جارحیت، جرائم اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں پر قائم ہے اور یہ ہمیشہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ رہے گی۔

یاد رہے کہ صبرا اور شتیلا کیمپ جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کل 12 کیمپوں میں سے دو کیمپ تھے جہاں 16-18 ستمبر 1982 میں تین روز کے دوران خونخوار اسرائیلی فوج اور اس کی حمایت یافتہ ایک دہشت گرد تنظیم نے نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کیا تھا، اس دوران  460 سے 3500 نہتےشہری قتل ہوئے جن میں زیادہ تر فلسطینی اور لبنانی شیعہ تھے۔