مہر خبر رساں ایجنسی نے روسی خبر ایجنسی اسپوٹنک سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں چین کے سینیئر سفارتکار نے مغرب کی جانب سے یوکرین کو بلاوقفہ اسلحے کی فراہمی پر اصرار کو عالمی امن کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب نے اعلان کیا کہ یوکرین کو جنگی ہتھیاروں کی فراہمی صلح قائم ہونے کا سبب نہیں بنے گی۔
گنگ شوانگ نے مزید کہا کہ چھ مہینے سے زائد عرصہ گزرجانے کے باوجود ابھی تک شدید جنگ بدستور جاری ہے جبکہ میدان جنگ میں مزید ہتھیار اور اسلحہ جھونکا جا رہا ہے اور یہ بذات خود طویل مدتی اور وسیع پیمانے پر تصادم کے خوفناک امکان کو جنم دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، یوکرین کے بحران کے آغاز سے ہی مسلسل تاکید کر رہا ہے کہ اسلحہ کی فراہمی یوکرین میں صلح لے کر نہیں آئے گی اور جنگ کی آگ میں ایندھن جھوکنا صرف مسئلے کو مزید پیچیدہ بنادے گا۔ پچھلے چھ ماہ کے انسانی نقصانات نے اس بات کو پوری طرح ثابت کر دیا ہے۔
چین کے نمائندے نے مزید کہا کہ بیجنگ ہمیشہ سے اس بات یقین رکھتا ہے کہ یوکرین کے بحران کو حل کرنے کا سب سے زیادہ حقیقت پسندانہ اور ممکنہ طریقہ بات چیت اور گفت و شنید ہے۔ صرف مشترکہ، جامع اور پائیدار سلامتی کے لئے کوشش کے ذریعے ہی ہم یورپ اور دنیا کے دیگر حصوں میں طویل مدتی استحکام اور سلامتی قائم کرنے کی امید کر سکتے ہیں۔