مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے دو طرفہ علاقائی، عالمی اور جوہری مذاکرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماوں نے حال ہی میں ایرانی وزارت خارجہ کے اقتصادی سفارت کاری کے نائب وزیر کی بیجنگ میں ہونے والی بات چیت کے تناظر میں اسٹریٹجک تعاون کے ۲۵ سالہ جامع معاہدے پر عمل درآمد کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم ایک اچھے، مضبوط اور پائیدار سمجھوتے تک پہنچنے کے لئے سنجیدہ ہیں تاہم امریکہ کو متن میں ابہام آمیز ادبیات استعمال کرنے سے دوری اختیار کرنا ہوگی تا کہ سمجھوتہ کم ترین ممکنہ وقت میں نتیجے تک پہنچ جائے۔
چینی وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو میں صدر رئیسی کو چینی صدر کا سلام پہنچاتے ہوئے چین کی تہران اور بیجنگ کے تعلقات کو پہلے سے بڑھ کر فروغ دینے میں دلچسپی پر زور دیا۔
وانگ ایی نے دو طرفہ تعلقات کو دنوں ملکوں کے مفادات سے ہماہنگ قرار دیا اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے جامع معاہدے پر عالمی حالات کے رخ سے قطع نظر رہتے ہوئے عمل درآمد زور دیا۔
انہوں نے کہا ایران اور چین بہت سے علاقائی اور عالمی مسائل میں یکساں موقف رکھتے ہیں اور شام میں استحکام اور امن کے قیام کے لئے فعال کردار ادا کرنے کے حوالے سے چین کی آمادگی کا اعلان کیا۔
چینی وزیر خارجہ نے عالمی سطح پر یکطرفہ سوچ اور رویے کو مسترد کیا اور جوہری مذاکرات میں ایران کے مطالبات کی حمایت کی جبکہ جائز حقوق حصول کو ایران کا حق قرار دیا۔