امریکی پولیس کے ہاتھوں ایک ایک سیاہ فام ہائی اسکول کی طالبہ پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر انٹرنٹ صارفین میں غم و غصہ کی لہڑ دوڑ گئی۔

 مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنوبی کیرولینا کے ایک ہائی اسکول میں امریکی پولیس کی جانب سے ایک سیاہ فام نوجوان لڑکی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر عمومی سطح پر غم وغصے کی لہڑ دوڑ گئی۔

وائرل شدہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جنوبی کیرولینا کا پولیس آفیسر بین فیلڈز ایک ١٦ سالہ نوجوان لڑکی کو کلاس روم میں اس کے دوسرے ہم کلاسیوں کے سامنے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس دوران اسپرنگ ویلی ہائی اسکول کی اس نوجوان طالبہ تشدد سے کام لیتا ہے اور اسے طاقت کے ساتھ کرسی سے فرش پر پٹخ دیتا ہے اور فرش پر لٹانے کے بعد اسے ہتھکڑیاں پہناتا ہے۔ 

فرانس ۲۴ کی رپورٹ کے مطابق اس تشدد آمیز اقدام کی وجہ یہ تھی کہ اس نوجوان لڑکی نے اپنا موبائل اپنی ٹیچر کے حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا۔ 

جنوبی کیرولینا کے شہر ریچلینڈ کاونٹی کے پولیس سربراہ لیون لاٹ نے کہا ہے کہ بین فیلڈز نے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے تاہم پولیس کے اس قبیح فعل کی توجیہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ گرفتار کی گئی طالبہ نے ڈسپلن میں خلل ڈالا، بے احترامی کی اور اس پورے قصے اور اس کے نتائج کی ذمہ دار ہے!

فرانس ۲۴ کی رپورٹ میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ مبینہ خطا کار پولیس افسر پر کرمنل چارجز نہیں لگائے گئے اور امریکی کی فیڈرل پولیس ایف بی آئی اور عدلیہ نے شہری حقوق کی خلاف ورزی کے تحت تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔