ایران کے میڈیکل سسٹم کے محکمے کے سربراہ نے کہا بچوں کے دل کے سرجنز نے کرونا وبا کے دو سالوں کے دوران دل کی پیوند کاری کے ٦۳ کامیاب آپریشنز انجام دیئے، اس طرح ہم نے دنیا میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی محکمہ صحت کے سرابرہ محمد رئیس زادہ نے تہران میں نماز جمعہ کے خطبوں سے پہلے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ملک کا میڈیکل شعبہ تیزی کے ساتھ ترقی اور بلندی کی جانب بڑھا ہے۔ انقلاب کے دور میں ملک میں ١۴ یا ١٦ ہزار ڈاکٹرز موجود تھے جن میں سے ۴ سے ۵ ہزار غیرملکی تھے۔ 

انہوں نے کہا انقلاب کے بعد والے سالوں میں ملک کے میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز ۷ سے بڑھ کر ٦۰ تک پہنچ چکے ہیں۔ آبادی کے تناسب سے ڈاکٹروں کی تعداد ١۲ گنا ہوئی اور آبادی کے مقابلے میں فی کس ڈاکٹروں کی تعداد 5 گنا بڑھ گئی۔ رئیس زادہ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں ۵۰ ہزار سے زائد میڈیکل کے طالب علم اور ١۵ ہزار اسپیشلائزیشن اور سب اسپیشلائزیشن کے مرحلے میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ رواں سال ملک میں تقریباً ۴۱۴۳ اسپیشلسٹ اور ۳۷۸ سب اسپیشلسٹ اپنی تعلیم مکمل کر کے فراغت پائیں گے۔ 

انہوں نے کہا ہم اعضا کی پیوند کاری میں خطے میں دوسرے یا تیسرے نمبر پر اور دنیا میں پانچویں نمبر پر ہیں۔ بچوں کے دل کے سرجنز نے کرونا وبا کے دو سالوں کے دوران دل کی پیوند کاری کے ٦۳ کامیاب آپریشنز انجام دیئے، اس طرح ہم نے دنیا میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔
میڈیکل سسٹم کے سربراہ نے اپنے خطاب کے دوران کہا ہم فخر کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ اس وقت ملک میں پیچیدہ ترین طبی سروسز انجام دینے کے لئے خود کفیل ہوچکے ہیں اور ہمارے لوگوں کو کسی بھی عنوان سے بیرون ممالک جانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کے برعکس بیرون ممالک سے لوگ علاج کے لئے ایران آتے ہیں۔ 

رئیس زادہ نے کا کہنا تھا اگرچہ صحت کے سیکٹر میں ہمارے لوگوں کو کچھ مشکلات درپیش ہیں تاہم یہ مشکلات انفراسٹرکچر سے متعلق ہیں اور ان کا تعلق ڈاکٹروں سے نہیں ہے۔