مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے اس حوالے سے الزامات کہ شام کی حکومت نے بعض امریکی شہریوں کو اغوا کیا ہے یا چھپادیا ہے مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔
شام کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر اور وزیر خارجہ کی نمائندگی میں ان کی حکومت کی جانب سے گمراہ کن اور غیر منطقی بیانات کا اظہار کیا گیا کہ جو شام کی حکومت کے خلاف امریکی شہریوں کے اغوا یا گرفتاری پر مبنی غلط الزامات پر مشتمل تھے۔ ان افراد میں امریکی مسلح افواج کے ایک اہلکارایسٹن ٹائس کا نام بھی شامل ہے جس کے بارے میں چند سال پہلے خود امریکی حکومت تک اعتراف کرچکی ہے کہ وہ عرب جمہوریہ سیریا ﴿شام﴾ میں غیر قانوی طور پر داخل ہوا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شام کی وزارت خارجہ ان امریکی شہریوں کے اغوا یا چھپانے کی تردید کرتی ہے جو ملک میں داخل ہوئے تھے یا شامی حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں رہائش پذیر تھے اور بین الاقوامی قوانین اور خاص طور پر قونصلر تعلقات کے بارے میں ویانا کنوینشن کے تحفظ کے حوالے سے اپنے غیر مشروط وعدوں پر زور دیتی ہے۔ ہم امریکی حکومت کو یاد دلاتے ہیں کہ انہوں نے قونصلر تعلقات اور سفارتی رابطوں کے سلسلے میں ویانا کنوینشن کی خلاف ورزی کی ہے۔
شام کی وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ امریکی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کی گفتگو یا رسمی رابطہ صرف اور صرف اعلانیہ صورت میں اور عرب جمہوریہ سیریا ﴿شام﴾ کے اقتدار، خودمختاری اور سالمیت کے احترام اور اس کے داخلی مسائل میں عدم مداخلت کے اصولوں پر مبنی ہو گی۔