کشمیر میں بھارت کی جارحیت جاری ہے،انتظامیہ نے سری نگر میں 8 محرم کے جلوس پر پابندی لگا دی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیر میڈیاسے نقل کیاہےکہ سری نگر کے علاقے گرو بازار سے ڈلگیٹ تک محرم کا جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر محرم کے جلوسوں کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

واضح رہے کہ انتظامیہ 1989 سے 8 اور 10 محرم کے دو بڑے جلوسوں پر پابندی لگاتی آرہی ہے۔سنہ 1989 سے قبل 8 ویں محرم کا ماتمی جلوس سری نگر کے گرو بازار علاقے سے برآمد ہوکر شہید گنج، جہانگیر چوک، بڈشاہ چوک اور مولانا آزاد روڑ سے ہوتا ہوا حیدریہ ہال ڈل گیٹ میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔

کشمیری شیعہ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ محرم جلوسوں پر عائد پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی منشور اور ہندوستانی آئین کے تحت مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگوں کو مذہبی معاملات بجا لانے، مذہبی تقریبات کا انعقاد کرنے اور مذہبی جلوس نکالنے کا حق حاصل ہے مگر کشمیر میں انتظامیہ نے تاریخی محرم جلوسوں پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔