کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارش اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 132 تک پہنچ گئی جبکہ سینکڑوں مکانات بھی تباہ ہوگئے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچنے سے پاک ایران مال بردار ٹرین سروس معطل کر دی گئی جبکہ قومی شاہراہ کو نقصان پہنچنے سے بلوچستان سے کراچی جانے والے پھل اور سبزیوں کی ترسیل بھی معطل ہوگئی۔

لسبیلہ، جھل مگسی اور دیگر متاثرہ علاقوں میں فوج اور دیگر اداروں کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سیلاب متاثرہ علاقوں میں آج بھی بارش کا امکان ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ متاثرین کے نقصان کا ازالہٰ اور انکی جلد از جلد بحالی کی جائے گی۔