برطانیہ میں تاریخ کے گرم ترین دن کے موقع پر گرمی سے بچنے کے لیے دریاؤں اور جھیلوں میں نہاتے ہوئے 4 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا سے نقل کیاہےکہ برطانیہ میں ریکارڈ توڑ گرمی سے شہری ہلکان ہوگئے۔ درجہ حرارت 40 ڈگری تک جا پہنچا جو ممکنہ طور پر 42 ڈگری تک جا سکتا ہے جس پر شہریوں کی بڑی تعداد نے جھیلوں اور دریاؤں کا رخ کیا۔دوسری جانب ہیٹ ویو کے خدشے کے تحت ملک بھر میں ہنگامی حالت کا نفاذ کا اعلان کردیا گیا۔ صرف لندن میں جھیلوں اور دریاؤں میں نہانے کے دوران 4 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

ادھر بعض یورپی ممالک میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ بالخصوص فرانس، پرتگال اور اسپین کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں جہاں جنگلات میں آگ بھڑک اُٹھی۔فرانس کے مغربی شہر نانٹیس میں گرمی کا 73 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، جہاں درجۂ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

پرتگال میں 75 ہزار ایکڑ اور فرانس میں 22 ہزار ایکڑ جنگلات آگ کی لپیٹ میں ہیں۔ متاثرہ علاقوں سے ہزاروں شہری نقل مکانی کر رہے ہیں۔

یورپی ممالک میں شہریوں کو بلا ضرورت گھر سے نہ نکلنے اور ٹھنڈی جگہوں پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب مستقبل میں بھی سرد ممالک کو اکثر شدید گرم موسم کا سامنا رہے گا جب کہ معمول سے ہٹ کر بارشوں اور سیلابوں کا خطرہ بھی سر پر منڈلا رہا ہے۔