مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیاہےکہ بھارتی سابق ہندوستانی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ ملک گیر سطح پر انڈین مسلم فار سول رائٹس کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے چند سیاسی، سماجی، تعلیمی اور قانونی شعبہ میں کام کرنے والے مسلم دانشور ایک ساتھ ہوئے ہیں تاکہ متحد ہو کر ملک میں تحریک چلائی جائے، لوگوں میں بیداری پیدا کی جائے اور ملک کے آئین و سیکولرزم کو بچانے کے لئے ملک گیر سطح پر "انڈین مسلم فار سول رائٹس" کا قیام عمل میں آیا ہے۔
آج ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر و سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ سلمان خورشید نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں جہاں اقلیتیوں پر مظا لم ڈھائے جا رہے ہیں بالخصوص مسلمانوں کو نا کردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے۔ شہری حقوق ختم کئے جا رہے ہیں، ان حالات میں ہم نے سوچا کہ اس کے خلاف مہم چلائی جائے اور انسانی بنیاد پر لوگوں کے درمیان رشتے مضبوط کئے جائیں۔ اس لئے ہم نے 29 مئی کو دہلی کے ایوان غالب میں دانشوروں کی ایک میٹنگ طلب کی اور اس میں انڈین مسلم فار سول رائٹس کی تشکیل کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت ہم برادران وطن کو بھی ساتھ لے کر بغیر کسی سیاسی ایجنڈے کے کام کریں گے۔