وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل اور گیس کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، گیس میں کمی کرتے ہیں صنعتوں کو دھچکا لگتا ہے اور بجلی میں کمی کریں تو عوام بددعائیں دیتے ہیں۔

مہر نیوز ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ ملک بھر میں جاری لوڈ شیڈنگ سے متعلق اسلام آباد میں اجلاس ہوا۔ لوڈ شیڈنگ کم نہ ہونے پر وزیر اعظم حکام پر برس پڑے۔ اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی. 

پاکستانی وزیراعظم نے رپورٹ کاغذی کارروائی قرار دے کر مسترد کر دی اور حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ عملی کام کیا ہے تو بتائیں، باتیں مت کریں یہ کاغذ سامنے رکھ کر باتیں نہ کریں اور بتائیں کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم ہوا یا نہیں۔

وزیراعظم کے سوال پر توانائی کے حکام موثر جواب نہ دے سکے۔ وزیراعظم اجلاس میں غصے سے دو دفعہ اٹھ کر باہر چلے گئے. 

اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں، ہم نے پاور پلانٹس کی مرمت کرکے انہیں استعمال کے قابل بنایا جب کہ سابق حکومت نے ان کی مرمت کے حوالے سے کچھ نہ کیا، مزید وہ پلانٹس جو کھلنے میں تاخیر کا شکار ہیں انہیں بھی جلد ازجلد چلائیں گے۔