مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ملات کی اس ملاقات میں صدر رئیسی نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانے سے خطے میں معاشی خوشحالی کو فروغ ملے گا۔صدر رئیسی نے ایران اور پاکستان کے عوام کے درمیان گہرے ، تاریخی اور ثقافتی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے عوام کو نہ صرف پڑوسی بلکہ ایک دوسرے کے رشتہ دار بھی ہیں ۔ غیر ملکی زائرین میں سب زيادہ تعداد پاکستانی زائرین کی ہے جو حضرت امام رضا علیہ السلام کی زیارت کے لئے حاضر ہوتے ہیں ۔ پاکستانی زائرین کی اہلبیت علیھم السلام کے ساتھ محبت اور الفت معروف و مشہور ہے۔ یہ دونوں ممالک کی ایک دوسرے سے قربت کی ایک وجہ ہے۔ صدر رئیسی نے کہا کہ ہم پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ کچھ لوگ دو مسلم ممالک، دو پڑوسیوں، دوستوں اور بھائیوں کے درمیان اچھے تعلقات کو پسند نہیں کرتے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط و مستحکم بنانے سے خطے کی اقتصادی خوشحالی اور سلامتی کا باعث بنے گی۔
صدررئیسی نے کہا کہ تہران ،اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کے فروغ دینے کے لیے کسی حد کا قائم نہیں ہے ۔ ایران پاکستان کے ساتھ جامع تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران مختلف شعبوں میں پاکستان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آمادہ ہے جس میں تیل، گیس اور بجلی کی ضروریات بھی شامل ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ بلال بھٹو زرداری نے بھی دورہ ایران پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: کہ میں جتنا پاکستان کا فرزند ہوں، اتنا ہی ایران کا فرزند بھی ہوں۔
پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کو پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے مبارکباد اور سلام پیش کیا اور انہیں دورہ پاکستان کی سرکاری دعوت بھی دی ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے صدر رئیسی سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی گہری خواہش کا اعادہبھی کیا۔