مہر خبررساں ایجنسی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانسیسی نسل پرست پولیس نے سڑک عبور کرنے والی دو مسلمان باحجاب خواتین کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناڈالا۔ ٹوئیٹر پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فرانسیسی پولیس اہلکاروں کی جانب سے سڑک کے بیچوں بیچ باحجاب دو خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ہاتھا پائی کے دوران انہیں زمین پر بھی گرانے کی کوشش کی گئی۔
فرانسیسی پولیس اہلکاروں کی جانب سے جب ایک خاتون کو گھونسا مارا گیا تو ویڈیو فوٹیج ریکارڈ کرنے والی خاتون یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’میں ریکارڈنگ کر رہی ہوں، اسے جانے دو‘۔ جس پر پولیس افسر کی جانب سے ڈھٹائی بھرے لہجے میں کہا کہ ’’ہاں، میں نے اسے مارا، میرے پاس ایسا کرنے کا اختیار ہے‘‘۔
فرانس میں پولیس اہلکارو کی مسلم خواتین کی ساتھ بدسلوکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں فرانسیسی پولیس کو اسلاموفوبک کہا جارہا ہے۔
ادھر پیرس پولیس ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ پولیس کی گشتی ٹیم نے قانون کی خلاف ورزی اور پولیس اہلکاروں کی بےعزتی کرنے پر خواتین کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔
پولیس ترجمان نے مزید کہا کہ ہجوم کے اکٹھا ہونے کے باعث صورتحال قابو سے باہر ہوئی جس کے بعد دونوں خواتین کے خلاف شکایت درج کی جائے گی۔