یمنی فورسز کے متحدہ عرب امارات میں ابو ظبی ایئر پورٹ اور دیگر حساس ٹھکانوں پر ڈرونز اور میزائل حملوں کے بعد برینٹ خام تیل 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فورسز کے متحدہ عرب امارات میں ابو ظبی ایئر پورٹ اور دیگر حساس ٹھکانوں پر ڈرونز اور میزائل حملوں کے بعد برینٹ خام تیل 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔اطلاعات کے مطابق ٹریڈنگ کے دوران برینٹ خام تیل 87 ڈالر فی بیرل سے اوپر چلا گیا، جس کی 87 ڈالر فی بیرل سے زائد قیمت اکتوبر 2014ء میں تھی۔ادھر ویسٹ ٹیکسس خام تیل 85 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق تیل کی سپلائی میں خلل اور طلب میں اضافہ پہلے ہی قیمت بڑھانے کا سبب بن رہا ہے۔واضح رہے کہ یمن پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے گذشتہ 7 برسوں سے جنگ مسلط کررکھی ہے جس کے جواب میں یمنی فورسز پہلے تو امارات کو متنبہ کیا کہ وہ یمنی عربوں کے خلاف معاندانہ کارروائیوں کا حصہ نہ بنے لیکن امارات نے یمنی فورسز اور قبائل کی دھمکی کو نظر انداز کردیا ، لیکن کل یمنی فورسز نے امارات کے حساس ٹھکیانوں پر 20 ڈرونز اور 10 میزائلوں سے حملہ کرکے امارات کے حکام کو مبہوت کردیا ہے۔ اب یمن پر مسلط کردہ جنگ کا دائرہ امارات تک پہنچ گيا ہے۔ امارات اور سعودی عرب خطے میں امریکہ اور اسرائیل کی پالیسیوں پر گامزن ہیں اور مسلم ممالک کو کمزور بنانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔