مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان میڈیا نے طالبان کے عبوری وزیر ٹرانسپورٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انقرہ اور دوحہ میں تکنیکی ٹیموں سے ملاقات کے باوجود طالبان نے ملک کے ہوائی اڈوں کے انتظام کے حوالے سے کسی معاہدے کی تردید کی ہے۔
افغان ذرائع نے طالبان کے عبوری وزیر ٹرانسپورٹ عماد الدین احمدی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جمعرات کو دونوں ممالک کے مذاکرات کاروں کی طالبان سے ملاقات ہوئی جس کے بعد فریقین کسی حتمی معاہدہ تک نہیں پہنچ سکے۔ اس سلسلے میں احمدی نے کہا: ترکی اور قطر کی مشترکہ تکنیکی ٹیم جمعرات کو کابل آئی اور امارت اسلامیہ کی تکنیکی ٹیموں سے ملاقات کی۔ یہ ملاقاتیں جاری رہیں گی اور ملک کے قومی مفادات کے مطابق مستقبل قریب میں کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔ افغان ذرائع کے مطابق قطر اور ترکی نے کابل اور دیگر ہوائی اڈوں کا کنٹرول سنبھال لیا تو کابل کے لیے بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔
اس سے قبل ترک ذرائع نے کہا تھا کہ انقرہ اور دوحہ نے طالبان کے ساتھ کابل ایئرپورٹ اور ملک کے چار دیگر ہوائی اڈوں کے مشترکہ انتظام کا معاہدہ کرلیا ہے۔