مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق افغانستان میں شدید غذائی قلت سے لاکھوں افغان بچے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق رواں سال کے آخر تک 32 لاکھ افغان بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا متوقع ہے، جن میں سے 10 لاکھ افغان بچے غذائی قلت کے باعث موت کے خطرے کا سامنا کر سکتے ہیں۔
ترجمان عالمی ادارہ صحت مارگریٹ ہیرس کے مطابق یہ ایک مشکل جنگ ہے کیونکہ بھوک پورے افغانستان کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے۔
ترجمان کے مطابق دنیا کو افغانستان کی طرف سے اپنا منہ نہیں موڑنا چاہیے بلکہ افغانستان کے عوام کی بر وقت مدد کرنی چاہیے۔