مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کے وزير اعظم افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کافیصلہ کریں گے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت، پاک فوج، ایف آئی اے اور امیگریشن نے مل کر افغانستان سے ہزاروں افراد کا کامیابی سے انخلا کروایا، کوشش ہے خطے میں امن ہو، ہمارا بیانیہ بھی امن ہی ہے، خطے میں امن ہوگا تو دنیا میں بہتر پیغام جائے گا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان اور عمران خان کا کردار بہت اہم ہونے جارہا ہے، دنیا جانتی ہے اس خطے کا امن ساری دنیا کے امن سے وابستہ ہے، آج 40 سال بعد افغانستان میں امن کی فضا قائم ہوئی ہے، امن کے لیے 18 ماہ مذاکرات ہوئے جس کی صورت میں امریکہ 31 اگست کی رات افغانستان سے چلا گیا۔
پاکستان کے وزیر داخلہ نے کہا کہ اب اگر امریکہ نے افغانستان کا اکاؤنٹ منجمد کیا تو اس اقدام سے انسانی بحران جنم لے سکتا ہے، امید ہے کہ موجودہ حالات میں امریکہ افغانستان کے لیے امداد دے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی نئی حکومت تسلیم کرنے یا نہ کرنے اور کب کرنے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کو کرنا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ پنجشیر کا معاملہ افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے اور پنجشیر میں پاکستانی فوج کے ملوث ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔