مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے ایران کے خلاف بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی قرارداد کو مردود قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی قرارداد ایران کے دشمن ممالک کی فراہم کردہ جاسوسی اور غلط معلومات پر مبنی ہے۔
جناب کمالوندی نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف قرارداد کے مستندات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز نے غیر مؤثق اور غیر معتبر اطلاعات پر قرارداد منظور کرکے خطرناک بدعت کی بنیاد ڈالی ہے۔
ایران کے جوہری ادارے کے ترجمان نے کہا کہ ایران کے خلاف قرارداد غیر منطقی ، ناجائز اور مردود ہے کیونکہ یہ قرارداد ایٹمی ایجنسی اور بین الاقوامی اصولوں کے سراسر خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ بھر پور تعاون کیا ہے ایران نے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں کئے گئے اپنے تمام وعدوں پر بھی عمل کیا لیکن ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں یورپی اور مغربی ممالک کے فریب اور دھوکے کا بھر پور جواب دےگا اور ایرانی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے کسی کے دباؤ کو قبول نہیں کرےگا۔ واضح رہے کہ تین یورپی ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ایران کے خلاف قرارداد پیش کی جس کے حق میں آسٹریلیا، فرانس ، جرمنی ، سعودی عرب، کویت، مراکش ، برطانیہ اور امریکہ سمیت 25 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ چین اور روس نے اس قرار داد کے خلاف ووٹ دیا اور 7 ممالک ہندوستان، پاکستان ، تھائی لینڈ ، نیجر، منگولیہ ، جنوبی افریقہ اور آذربائیجان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی ایٹمی ایجنسی کے قرارداد کو رد کردیا ہے۔ چین اور روس نے بھی بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی قرارداد کو غیر تعمیری قراردیا ہے۔