مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے ایران کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کے امریکی مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق اور ایران کے درمیان قوی اور مضبوط تعلقات کا سلسلہ جاری رہےگا۔ عراق کے وزیر اعظم نے عراق کے داخلی امور میں امریکہ کی مسلسل مداخلت اور بعض امور میں رکاوٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ عراق پر دباؤ ڈال کر عراق اور ایران کے درمیان تعلقات کو ختم کرانے کی کوشش کررہا تھا جسے عراقی حکام نے مسترد کردیا ہے جس کے بعد عراق پر امریکی دباؤ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے لیکن عراقی حکومت اور عوام نے ایران کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم رکھنے کا عزم کررکھا ہے۔ عراق کے وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ عراقی عوام نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عزم بھی کررکھا ہے کیونکہ امریکی فوجی عراق اور خطے میں بد امنی پھیلانے اور دہشت گردی کو فروغ دینے کا اصلی سبب ہیں۔ امریکی فوجیوں کی عراق میں موجودگی عراقی عوام کے مفادات کے خلاف ہے۔ عراقی وزیر اعظم نے ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ عراق میں جمہوری نظام کے بھی خلاف ہے کیونکہ وہ عراق میں جمہوری نظام کو امریکی مفادات کے خلاف سمجھتے ہیں۔
عراقی وزیر اعظم کے علاوہ عراق کے صدر برہم صالح نے بھی علی شمخانی کے ساتھ ملاقات میں ایران کے ساتھ مضبوط اور قوی تعلقات برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ایران اور عراق کے تعلقات کو خراب نہیں کرسکتی ، ہم ایران کے شکر گزار ہیں جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق کی بر وقت مدد کی اور عراق سے داعش دہشت گردوں کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کیا۔