مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 50سے زائد کشمیر جاں بحق جبکہ 1500سے زائد زخمی ہوگئے ہیں اور فوج نے کشمیر کے اخبارات کا گلہ گھوٹنا شروع کر دیا ،آزادی صحافت کو پامال کرتے ہوئے بڑے اخبارات کے دفاتر پر کریک ڈاؤن ،پرنٹنگ پریس سیل ،20سے زائد میڈیا کارکنان گرفتار اور اخبارات کی ہزاروں کاپیاں قبضے میں لے لیں ۔جموں و کشمیر کے اخبار " کشمیر ٹائمز " کے مطابق ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے سری نگر کے نواحی علاقے میں اس کے دفتر پر ہلہ بولتے ہوئے پرنٹنگ پریس کے فورمین فیاض احمد کو دس ملازمین سمیت گرفتار کرلیا ،پولیس اہلکاروں نے دھاتی پرنٹنگ پلیٹیں اور’’ کشمیر ٹائمز ‘‘کی 70 ہزار کے قریب کاپیاں بھی قبضہ میں لیں اور ساتھ ہی انہوں نے ’’کشمیر ٹائمز ‘‘کے پریس کو بند کر وا دیا۔اس دوران ریاستی پولیس کے اس غیر قانونی اقدام پر احتجاج کرنے پر پولیس اہلکاروں نے میڈیا کارکنوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے موبائل فون اور نقدی وغیرہ بھی چھین لی ۔ادھر کشمیر کے ایک اورمعروف انگریزی اخبار ’’ڈیلی رائزنگ کشمیر ‘‘ کے مطابق پولیس نے اس کی پرنٹنگ پریس پر بھی چھاپہ مارا اور اس کی مطبوعہ اور غیر مطبوعہ کاپیاں قبضہ میں لیتے ہوئے فورمین سمیت اسکے تمام ملازمین کو یرغمال بنالیا ۔ اخبار کے مطابق پولیس نے تمام ملازمین کو فورمین محمد یوسف سمیت حراست میں لے لیا اور ان سے اخبار تقسیم کرنے کی جگہوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ریاست میں انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس کو معطل کررکھا ہے۔اس کے علاوہ پولیس نے دو اور معروف اخبار ات " دی گریٹر کشمیر " اور "کشمیر عظمیٰ" کے دفاتر اور پرنٹنگ پریس بند کر دیئے ہیں جبکہ ہزراوں کی تعداد میں پرنٹ شدہ اخبارات پر قبضہ کرتے ہوئے اخباری کارکنوں کو ہراساں بھی کیا گیا ہے ۔ریاستی پولیس کے اس اقدام پر وادی کی تمام صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ریاستی پولیس کے ظالمانہ اقدام آزادی کی تحریک کو روکنے اور بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے سے نہیں روک سکتے ۔دوسری طرف سیفما کے سیکرٹری جنرل امتیاز عالم نے کشمیر میں اخبارات پر کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیا پر عائد تمام پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں ۔
اجراء کی تاریخ: 17 جولائی 2016 - 00:10
ہندوستانی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 50سے زائد کشمیر جاں بحق جبکہ 1500سے زائد زخمی ہوگئے ہیں اور فوج نے کشمیر کے اخبارات کا گلہ گھوٹنا شروع کر دیا ،آزادی صحافت کو پامال کرتے ہوئے بڑے اخبارات کے دفاتر پر کریک ڈاؤن ،پرنٹنگ پریس سیل ،20سے زائد میڈیا کارکنان گرفتار اور اخبارات کی ہزاروں کاپیاں قبضے میں لے لیں ۔