اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے خلاف علاقائی اور عالمی سطح پر سعودی عرب کی غیر سنجیدہ حرکتوں اور پالیسیوں کی طرف اشارہ رکتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف غیر سنجیدہ پالیسیوں میں سعودی عرب تنہا رہ گیا ہے۔

مہر خبررساں  ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابر انصاری نے ایران کے خلاف علاقائی اور عالمی سطح پر سعودی عرب کی غیر سنجیدہ حرکتوں اور پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف غیر سنجیدہ پالیسیوں میں سعودی عرب تنہا رہ گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب امریکہ کی طرح اپنی پالیسیوں کو دوسرے ممالک اور اقوام پر مسلط کرنے کی تلاش و کوشش کرتا ہے حتی دوسرے ممالک کو مال و دولت کی لالچ اور رشوت کی پیشکش بھی کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ خلیج فارس تعاون کونسل اور عرب لیگ میں سعودی عرب نے یہ بات ثابت کرنے کی از حد کوشش کی ہے کہ سعودی عرب تنہا نہیں بلکہ عرب دنیا اس کی پشت پر کھڑی ہے حالانکہ ایسا نہیں ، خود عرب دنیا میں سعودی عرب اکیلا رہ گیا ہے عرب اقوام ، آل سعود کو خطے میں امریکی پٹھو سمجھتی ہیں۔

ایرانی ترجمان نے کہا کہ عرب ليگ کے سربراہ نے خود ایک پریس کانفرنس میں ایران کے ساتھ  سفارتی تعلقات ختم کرنے کے سلسلے میں سعودی عرب کے اقدام کو غلط قراردیا اور عرب لیگ میں بھی سعودی عرب ایران کے خلاف اجماع حاصل نہیں کرسکا۔ خلیج فارس تعاون کونسل میں بھی بعض ممالک قدرتی طور پر سعودی عرب کے مقلد ہیں اور سعودی عرب کی ہاں میں ہاں ملانا ان کے فرائض میں شامل ہے ورنہ انھیں بھی یمن جیسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑےگا۔

حسین جابر انصاری نے کہا کہ بعض ممالک سعودی عرب کے ساتھ چلنے پر مجبور ہیں البتہ بعض ممالک مستقل ہیں ان کی پالیسیاں سعودی عرب کی پالیسیوں سے مختلف ہیں اور وہ اپنے مفادات کو سعودی عرب کے مفادات سے منسلک نہیں کرتے ۔

ایرانی ترجمان نے کہا کہ ایران کے میزائل سسٹم کا مشترکہ اقدام اور ایٹمی معاہدے سے کوئی تعلق نہیں اور ایٹمی معاہدے کا نفاذ اپنے مقررہ شیڈول کے مطابق ہے۔

لیبلز