مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کےڈکٹیٹر بادشاہ سلمان کے بیٹے ،ولیعہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان پاکستان پہنچ گئے ہیں جہاں انھوں نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سےسعودی وزیردفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے ملاقات کی، جس میں علاقائی سلامتی اوردفاعی تعاون پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شہزادہ محمد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کےلیے پاکستان بہت اہم ہے، پاکستان اوراس کی مسلح افواج سے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ علاقائی استحکام کے لئے پاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ تمام معاملات پرپاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اس ملاقات میں پاکستانی آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب کے گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ سعودی عرب اور خلیجی ملکوں کی سلامتی ہمارے لیے اہم ہے۔ سعودی عرب کی سالمیت کوخطرہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ سعودی وزیر دفاع پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سے بھی ملاقات اور گفتگو کریں گے۔واضح رہے کہ 4 روز قبل سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرنے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کی تھیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب اپنے ناپختہ اور غیر منطقی امور میں پاکستان کو بھی شامل کرنا چاہتا ہے سعودی عرب 34 ممالک کے فوجی اتحاد میں پاکستان کو شامل کرنے کی بھر پور کوشش کررہا ہے اور مال و زر کے زور پر پاکستان کی مستقل پالیسی پر اثر انداز ہونے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب خود امریکی شیطانی اتحاد کا حصہ ہے اورامریکہ کے اشارے پر اب وہ خود اسلامی ممالک پر مشتمل اتحاد بنانے کی کوشش کررہا ہے جسے ایران کے خلاف اتحاد سے تعبیر کیا جارہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 10 جنوری 2016 - 16:35
سعودی عرب کےڈکٹیٹر بادشاہ سلمان کے بیٹے ،ولیعہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان پاکستان پہنچ گئے ہیں جہاں انھوں نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی ۔