بحیرہ ایجئن میں ترکی کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 3 بچوں سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئےہیں شام اور عراق کے مسلمانوں کو دربدر اور بےگھر کرنے میں ترکی کا اہم کردار ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نےحریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بحیرہ ایجئن میں ترکی کے ساحل کے قریب یورپ جانے والے تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 3 بچوں سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئےہیں شام اور عراق کے مسلمانوں کو دربدر اور بےگھر کرنے میں ترکی کا اہم کردار ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ ترکی کے ساحلی علاقے بدیملی کے قریب پیش آیا جہاں غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے پناہ گزینوں کی لکڑی کی کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں اس میں سوار 8 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 14 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔ ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ کشتی میں سوار افراد کا تعلق شام اور عراق سے ہے جو جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کرکے یونان جانا چاہتے تھے  کہ خراب موسم  کی وجہ سے کشتی حادثے کا شکار ہوگئی۔واضح رہے کہ عراق اور شام میں داعش دہشت گردوں کی مدد کرنے میں ترکی نے اہم کردار ادا کیا ہے اور شام اور عراق کے مسلمانوں کو دربدر اور بےگھر کرنے میں ترکی کا اہم کردار ہے۔