مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے مشرق وسطی کے سیاسی بازار میں بشار اسد کی انتخابات تک تبدیلی کو ناممکن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں انتخابات کے انعقاد تک بشار اسد کو قبول کرنے کے علاوہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ سال تک شام کے بارے میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی پالیسی شکست اور ناکامی سے دوچار ہوگئی ہے اور آج امریکہ شام کے بارے میں اپنی شکست کا اعترا ف کررہا ہے بروجردی نے کہا کہ شام میں بشار اسد کے اقتدار میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ شامی عوام کرےگی اور کسی دوسرے ملک کو شام میں اپنے خیالات اور نظریات مسلط کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
برجردی نے کہا کہ داعش دہشت گرد تنظیم امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لئے اس وقت تک پسندیدہ تنظيم ہے جب تک وہ شام کے صدر بشار اسد کے خلاف لڑائی میں مصروف رہے لیکن جب داعش نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا رخ کیا تو اس وقت امریکہ اور اس کے اتحادی داعش کے خلاف کمر بستہ ہوگئے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کی دہشت گردی کے بارے میں متضاد اور دہری پالیسی خطرناک پالیسی ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ سنجیدگی کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کررہا بلکہ وہ اسرائیل مخالف ،اسلامی ممالک میں دہشت گردی کے ذریعہ عدم استحکام پیدا کررہا ہے اور اس سلسلے میں اسے سعودی عرب، ترکی ، اسرائيل اور قطر کی حمایت حاصل ہے۔