مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا حملے کی مبینہ ملزمہ تاشفین ملک کے بارے میں بڑا انکشاف ہوا ہے کہ دہشت گرد خاتون کے پاکستان میں لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز سے رابطے تھے مولانا عبدالعزیز طالبان اور داعش کے حامی ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق تاشقین ملک کے گھر کی تلاشی کے دوران یہ شواہد ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا رابطہ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزيز کے ساتھ رہا ہے۔ امریکی اور برطانوی میڈیا کے مطابق ریاست کیلیفورنیا کے علاقے سان برنارڈینو میں ایک سوشل سینٹر پر حملہ کرنے والے خاتون تاشفین ملک نے فیس بک پر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے رہنما کی بیعت کی تھی۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ رضوان فاروق کے ہمراہ حملہ کرنے والی خاتون تاشفین ملک نے فیس بک کے ایک دوسرے اکاونٹ کے ذریعے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے رہنما سے وفاداری کے بارے میں پوسٹ کی تھی۔اطلاعات کے مطابق تاشفین ملک نے فیس بک پر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے رہنما ابوبکر بغدادی کی حمایت میں ایک پیغام لکھا تھا جیسے بعد میں ہٹا دیا گیا۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق پاکستان میں لال مسجد دہشت گردون کا مضبوط گڑھ ہے جس کے خلاف کارروائی کرنے سے پاکستانی حکومت گریز کررہی ہے۔واضح رہے کہ کیلیفورنیا کے شہر سین برنارڈینو کے علاقے واٹر مین ایونیو میں واقع معذوروں کی بحالی کے مرکز میں فائرنگ سے 14افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد امریکی سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے تاشفین اور رضوان کو دوران کارروائی ہلاک کر دیا تھا ۔ داعش دہشت گردوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔
اجراء کی تاریخ: 6 دسمبر 2015 - 15:35
امریکی ریاست کیلیفورنیا حملے کی مبینہ ملزمہ تاشفین ملک کے بارے میں بڑا انکشاف ہوا ہے کہ دہشت گرد خاتون کے پاکستان میں لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز سے رابطے تھے مولانا عبدالعزیز طالبان اور داعش کے حامی ہیں۔