مہر خبررساںایجنسی نے برطانوی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے واضح کیا ہے کہ وہ برطانیہ کو یورپی یونین میں رکھنے کے لیے مہم نہیں چلا رہے اس لیے کہ ان کا ملک یورپی یونین کے بغیر بھی زندہ رہ سکتا ہے۔ لندن میں برطانیہ کی اہم بزنس لابی کنفیڈریشن آف برٹش انڈسٹری کے اجلاس سے خطاب میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا مسئلہ یہ نہیں کہ برطانیہ بغیر یورپی یونین کے زندہ رہ سکتا ہے، یقیناً برطانیہ اس کے بغیر بھی رہ سکتا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ملک کو کیسے مزید مضبوط اور بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے لیے ان کی مجوزہ حالیہ اصلاحات کے نتائج ضرور سامنے آنے چاہیے اور اگر ان کی تجاویز پرغور نہیں کیا گیا تو برطانیہ یہ سمجھنے پر مجبور ہوجائے گا کہ کیا وہ اس یونین کا حصہ ہے بھی یا نہیں۔ یورپین یونین پر سخت تنقید کرتے ہوئے ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ یورپی یونین میں اتنی لچک ہونی چاہیے کہ برطانیہ کی طرح جو ممالک یونین سے باہر ہیں انہیں بھی یونین ممالک کی طرح آگے بڑھنے کا حق حاصل ہو۔ واضح رہے کہ ڈیوڈ کیمرون نے یورپی یونین میں مسابقت کی بہتری، یورپی یونین اوردیگر ممالک کے درمیان معاہدوں میں ایمانداری اور ملکوں کی سلامتی سے متعلق قوانین کو بہتر بنانے کی تجاویز دیں تھیں تاکہ اس ادارے کو ان ممالک کو بھی فائدہ پہنچ سکے جو اس سے باہر ہیں۔