سعودی عرب کے مشرقی صوبے الشرقیہ کے عوام نے ملک کے سرکردہ سیاسی اور مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ باقرالنمر کی سزائے موت کے عدالتی فیصلے کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے مشرقی صوبے الشرقیہ کے عوام نے ملک کے سرکردہ سیاسی اور مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ باقرالنمر کی سزائے موت کے عدالتی فیصلے کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین القطیف کے علاقے العوامیہ کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے آیت اللہ نمر باقرالنمر کے بارے میں سعودی عرب کی سپریم کورٹ اور اپیل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کیا۔ جمعرات کو ہونے والے مظاہرے میں شریک افراد آل سعودخاندان کے خلاف بھی نعرے لگا رہے تھے اور ان کا کہنا تھاکہ وہ آیت اللہ نمر کی سزائے موت کا فیصلہ واپس لیئے جانے تک احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ سعودی عرب کی سپریم کورٹ اور اپیل کورٹ دونوں نے ملک کے سرکردہ سیاسی اور مذہبی رہنما آیت اللہ نمر باقر النمر کے بارے میں ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار ر کھتے ہوئے اسے توثیق کے لئے شاہی دیوان کو بھجوا دیا ہے۔ سعودی سیکورٹی فورس نے بارہ جولائی کو قطیف میں انہیں گولیاں ماردی تھیں اور پھر انہیں زخمی حالت میں گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی تھی ۔ ان پر ملک کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے جس کی انہوں نے سختی کے ساتھ تردید کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی سعود ی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ آیت اللہ نمر باقر النمر کی سزائے موت کا فیصلہ فوری طور منسوح کردے ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ بان کی مون نے سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے آیت اللہ نمر کی سزائے موت کے فیصلے پر عملدرآمد منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔