اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کے میزائل تجربہ کے بعد امریکی حکام کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے بارے میں امریکی حکام کے بیانات کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہےاور امریکی حکام کے مخدوش بیانات سے امریکہ کے بارے میں ایرانی قوم کے عدم اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے وزير خارجہ والٹر اشٹائن مائر ایک اعلی سیاسی اور اقتصادی وفد کے ہمراہ تہران پہنچ گئے ہیں جہاں اس نے ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی ۔ دونوں وزراء خارجہ نے باہمی گفتگو کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کے میزائل تجربہ کے بعد امریکی حکام کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے بارے میں امریکی حکام کے بیانات کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہےاور امریکی حکام کے مخدوش بیانات سے امریکہ کے بارے میں ایرانی قوم کے عدم اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے میزائل تجربہ کا گروپ 1+5 کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے سے کوئی ربط نہیں ہے کیونکہ میزائلوں کا تجربہ اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی پالیسیوں کا حصہ ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے جرمنی کےساتھ  تعلقات کو باہمی احترام پر استوار قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران علاقہ میں جرمنی کے کردار کی حمایت کرتا ہے اور ایران اور جرمنی کے باہمی روابط یورپی ممالک کے لئے نمونہ عمل بن سکتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے عراق ،یمن اور شام ميں بعض علاقائی ممالک کی مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ و جدال سے کوئي مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعہ حل کیا جاسکتا ہے ۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی سعودی عرب کے کردار کو علاقائی سطح پر ختم کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی سعودی عرب کو ایران کے کردار کو ختم کرنے کی اجازت دےگا۔

جرمنی کے وزیر خارجہ نے بھی اعتماد سازی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران علاقہ کا اہم اور ذمہ دار ملک ہے اور علاقائی اور عالمی سطح پر ایران کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور تمام مسائل کو باہمی اعتماد کے ساتھ حل کیا جاسکتا ہے۔

لیبلز