اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزير خارجہ سید عباس عراقچي نے منی کے المناک واقعہ کو سیاسی بنانے کے سعودی الزام کو سختی سے رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو اسلامی، انسانی اور اخلاقی بنیادوں پر اس المناک واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور حقائق کو عالم اسلام کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایرانی ٹی وی چینل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ  اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزير خارجہ سید عباس عراقچي نےاسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ کے اجلاس میں منی کے المناک واقعہ کو سیاسی بنانے کے سعودی الزام کو سختی سے رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو اسلامی، انسانی اور اخلاقی بنیادوں پر اس المناک واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور اسے صاف و شفاف طور پر عالم اسلام کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی ناقص کارکردگی کی بنا پر یہ عظیم اور دردناک واقعہ رونما ہوا ،اور سعودی حکام کو اپنی غلطی اور ذمہ داری کا احساس ہونا چاہیے عراقچی نے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام آج سعودی عرب کی غفلت ،سستی اور نااہلی کی وجہ غم میں ڈوبا ہوا ہے اور سعودی عرب اس مسئلہ کو سیاسی بنانے کی بات کررہا ہے انھوں نے کہا کہ سعودی حکام نے ہزاروں حجاج کرام اور فرزندان توحید کو منی میں قربان کردیا جن میں 465 ایرانی حجاج کرام شامل ہیں اورسعودی حکومت  اپنی ذمہ داری کو قبول کرنے کے بجائے اس مسئلہ کو سیاسی بنا کر پیش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ایران کے نائب وزير خارجہ نے منی کے المناک واقعہ پر عالم اسلام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں حقائق کو توڑ مروڑ کر بیان کرنے کی کوشش نہ کرے بلکہ حقائق کو صاف و شفاف طور پر عالم اسلام کے سامنے پیش کرے اور اسےچاہیے کہ  اپنی غلطی اور ذمہ داری میں کوتاہی کے سلسلے میں عالم اسلام سے معافی مانگے۔عراقچی نے کہا کہ ایران مسئلہ کو سیاسی نہیں بنا رہا بلکہ شفافیت کا مطالبہ کررہا ہے۔