مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےآسٹریا کے صدر ہانس فیشر اور اس کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں بعض یورپی ممالک کی ایران کے ساتھ غیر منطقی دشمنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ کی پیروی یورپی ممالک کے لئے سزاوار نہیں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد امریکہ نے ایران میں اپنے مفادات کوکھو دیا اور ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی اصل وجہ یہی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض یورپی ممالک کی طرف سے ایران کے خلاف امریکہ کی معاندانہ پالیسیوں کی پیروی کو غیر منطقی قراردیتے ہوئے فرمایا: البتہ آسٹریا ان ممالک کا حصہ نہیں ہے اور ضروری ہے کہ ایران اور آسٹریا دونوں باہمی تعاون کے سلسلے میں اپنے منصوبوں کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی انقلاب کا ہدف عقل و ایمان اور نیک عمل کے سائے میں اللہ تعالی کی راہ پر گامزن ہونا نیزایرانی قوم اور دنیا کی دیگر اقوام کے لئے خیر و سعادت کی راہیں فراہم کرنا ہے ۔ البتہ اس نظریہ کے عالمی سطح پر کچھ لوگ مخالف بھی ہیں جو جنگ و جدال اور قوموں کو ایکدوسرے کے ساتھ لڑانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اس ملاقات میں ایران کے صدر حسن روحانی بھی موجود تھے آسٹریا کے صدر ہانس فیشر نے ایران کی مہمان نواز پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ایرانی صدر اور دیگر حکام کے ساتھ مذاکرات کو مفید اور مثبت قراردیا ۔آسٹریا کے صدر نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے نظریہ کو مثبت قراردیتے ہوئے کہا کہ صدر روحانی کے ساتھ مذاکرات بہت اچھے رہے ہیں اور دونوں ممالک تمام شعبوں میں باہمی روابط کو مضبوط بنانے اورفروغ دینے کے لئے امادہ ہیں ۔