مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے ایک بار پھر کانگریس پر زوردیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ کیے گئے ایٹمی سمجھوتے کی حمایت کرے۔ اطلاعات کے مطابق صدراوبامہ نے یہ بات ایوانِ نمائندگان کے رْکن اور نیویارک سے منتخب ڈیموکریٹ، جیرولڈ نیڈلر کوتحریر کردہ ایک مراسلے میں کہی ہے۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ’اگر ایران جوہری ہتھیار بنانے کی جانب قدم بڑھاتا ہے تو پھر امریکہ کے پاس تمام آپشن کھلے ہیں جن میں فوجی آپشن بھی شامل ہے،جواس سمجھوتے کی مدت کے دوران اوراس کے بعد بھی دستیاب رہے گا۔خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ اسرائیل کے لیے مختص دفاعی میزائل فنڈ میں اضافہ کرنے پر تیار ہے، جو ایران جوہری سمجھوتے کی سخت مخالفت کر رہا ہے۔واضح رہے کہ اوبامہ نے اس بات کا وعدہ کر رکھا ہے کہ اگر ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ اگلے ماہ نیوکلیئر سمجھوتے پر ووٹنگ کے دوران، معاہدے کی مخالفت کریں گے تووہ اسے ویٹو کردیں گے۔ ایران پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام بالکل پرامن مقاصد کے لئے ہے اور ایران نے اس سلسلے یمں عالمی برادری کے تمام شکوک و شبہات کو دور کردیا ہےجبکہ گروپ 1+5 نے یورینیم افزودہ کرنے کے ایران کے حق کو تسلیم کرلیا ہے۔ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے پر اسرائیل اور سعودی عرب کو شدید دھچکا لگا ہے کیونکہ یہ دونوں معاند ممالک نے ایٹمی سمجھوتے کو ناکام بنانے کی ہر ممکن تلاش و کوشش کی جو ناکام ہوگئی۔
اجراء کی تاریخ: 23 اگست 2015 - 13:18
امریکی صدر باراک اوبامہ نے ایک بار پھر کانگریس پر زوردیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ کیے گئے ایٹمی سمجھوتے کی حمایت کرے۔