حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کے خلاف 33 روزہ جنگ میں کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر لبنانی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب علاقہ میں عدم استحکام اور علاقہ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کے خلاف 33 روزہ جنگ میں کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر لبنانی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب علاقہ میں عدم استحکام اور علاقہ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ نے اس جنگ میں شہید ہونے والے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہیدوں نے خون کے آخری قطرے تک دشمن کے ساتھ مقابلہ کیا اور تاریخ میں پہلی بار حزب اللہ اور لبنانی قوم کے جوانوں نے اسرائیل کو تاریخی شکست اور ناکامی سے دوچار کردیا اور یہ کامیابی اللہ تعالی کا ایک معجزہ ہے انھوں نے کہا کہ  14 اگست کو لبنان کی کامیابی کے دن سے موسوم کرنا چاہیے ۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ 33 روزہ جنگ میں اسرائیل اپنے کسی بھی ہدف تک نہیں پہنچ سکا  یہ کامیابی کوئی آسان کامیابی نہیں تھی بلکہ یہ مظلوم کی ظالم اور  اسلام کی کفر پر فتح تھی جو یقینی طور پر اللہ تعالی کا معجزہ تھا۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ لبنانی عوام لبنان  کی سرزمین کا دفاع کرنے کی توانائیوں سے سرشار ہیں اور وہ دنیا کی طاقتور ترین فوج کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ آج امریکہ علاقہ میں داعش سے بھر پور استفادہ کررہا ہے اور داعش کے ذریعہ قانونی حکومتوں کو گرانے کا کام لے رہا ہے علاقہ میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرنے اور دہشت گردی کے فروغ کے سلسلے میں امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کا منصوبہ ایک ہی ہے اور یہ تینوں چھوٹے اور بڑے شیطان ملکر اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ جن بھیانک جرائم  کا اسرائیل نے غزہ میں ارتکاب کیا سعودی عرب بھی  ویسے ہی بھیانک جرائم کا یمن میں ارتکاب کررہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ لبنان میں ایک ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو تمام سیاسی گروہوں کے اطمینان کا باعث ہو اور سبھی کو چآہیے کہ دشمنوں کے مقابلے میں ہوشیار رہیں ۔

لیبلز