پاکستان کے شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں بینک منیجر اور پولیس انسپکٹر سمیت6افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے شہر کراچی  کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں بینک منیجر اور پولیس انسپکٹر سمیت6افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پیرکو عین افطاری کے وقت گلبرگ تھانے کے علاقے عائشہ منزل چورنگی کے قریب  نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہو گیا جسے تشویشناک حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ دم توڑ گیا۔ ۔کلری تھانے کے علاقے نیازی چوک سر گوات محلہ بلوچ  پاڑا میں موٹر سائیکل پر سوار3 مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے ۔ کراچی فائرنگ  نارتھ کراچی کے علاقے یوپی موڑ نزد طیب سوئٹس کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے کار میں سوار 50 سالہ شیخ نذیر الدین شدید زخمی ہوگیا جع دوران علاج  جاں بحق ہوگیا۔ڈی ایس پی سرسید ٹاؤن الطاف حسین نے بتایا کہ مقتول کے ہمراہ کار میں ان کا دوست بھی سوار تھا جس نے بتایا کہ ملزمان نے آلٹو کار کی چابی مانگی تھی اور نہ دینے پر ایک ملزم نے فائرنگ کر دی ، مقتول گلبرگ کے علاقے فیڈرل بی ایریا کے رہائشی اور نیشنل بینک میں منیجر تھے اور وہ اپنے دوست کو لینے ان کے گھر نارتھ کراچی سیکٹر 11-B آئے تھے اور جاتے ہوئے یہ واقعہ پیش آگیا۔ مذکورہ واقعے کے 20 منٹ کے بعد پاپوشنگر کے علاقے عبداﷲ کالج کے قریب ٹویوٹا کار میں سوار 50 سالہ علی رحمٰن کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔اس حوالے سے ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر نے بتایا کہ کار میں ایک خاتون بھی سوار تھی جو مقتول کی رشتے دار بتائی جاتی ہے اور اس نے ابتدائی بیان دیا ہے کہ وہ کار میں بیٹھے باتیں کر رہے تھے کہ اس دوران موٹر سائیکل پر سوار ملزمان آئے اور کار کا دروازہ کھول کر چابی مانگی تاہم گاڑی اسٹارٹ تھی اور علی رحمٰن نے گاڑی چلا دی جس پر ایک ملزم نے قریب سے فائرنگ کر دی اور کار چلتے ہوئے دیوار سے ٹکرا کر رک گئی جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے ، مقدس حیدر نے بتایا کہ مقتول سندھ ریزرو پولیس ( ایس آر پی) قیوم آباد بیس میں تعینات اور اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ سرسید ٹاؤن اور پاپوشنگر میں فائرنگ کے واقعہ میں ایک ہی گروپ ملوث ہے۔

لیبلز