اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر یوکیا آمانو کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کو بڑی طاقتوں سے مستقل اور غیر جانبدار رہ کر اپنا نقش ایفا کرنا چاہیے جبکہ پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی توسیع اور ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کو روکنا ایٹمی ایجنسی کی دو اہم ذمہ داریاں ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر یوکیا آمانو نے تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر یوکیا آمانو کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کو بڑی طاقتوں سے مستقل رہ کر اپنا نقش ایفا کرنا چاہیے اور پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی توسیع اور ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کو روکنا ایٹمی ایجنسی کی دو اہم ذمہ داریاں ہیں۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کا بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ تعاون مسلسل جاری ہے ایران کی تمام ایٹمی سرگرمیاں بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے زیر نظر ہیں ایران ایٹمی ایجنسی کا ایک فعال اور اہم رکن ہے۔ صدر روحانی نے کہا کہ جب ہمارا پرامن ایٹمی پروگرام بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے زیر نظر ہے تو پھر اس میں کسی قسم کے شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور ایٹمی ایجنسی نے اپنی تمام رپورٹمں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں کوئي انحراف نہیں ۔ صدر نے کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور پرامنم قاصد کے لئے جاری رہے گا۔

آمانو نے بھی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ  ایران کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھی واضح کیا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں فوجی مقاصد کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔آمانو نے ایران کی اعلی قومی سلامتی  کونسل کے سکریٹری کے ساتھ مذاکرات کو تعمیری اور مفید قراردیا۔