امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہونے والے سائبر حملے میں 40 لاکھ امریکی ملازمین کا نہیں بلکہ ایک کروڑ 40 لاکھ ملازمین کا ڈیٹا چوری ہوا جس میں لاکھوں فوجی اور انٹیلیجنس اہلکاروں کی معلومات بھی شامل ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ  کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہونے والے سائبر حملے میں 40 لاکھ  امریکی ملازمین کا نہیں بلکہ ایک کروڑ 40 لاکھ ملازمین کا ڈیٹا چوری ہوا جس میں لاکھوں فوجی اور انٹیلیجنس اہلکاروں کی معلومات بھی شامل ہیں۔امریکی حکام کے مطابق گذشتہ  ہفتے سائبر حملے میں 40 لاکھ نہیں بلکہ ایک کروڑ 40 لاکھ ریٹائرڈ اور حاضر سروس وفاقی ملازمین کی معلومات تک رسائی حاصل کی گئی جب کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس سائبر حملے میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے اہلکاروں کی معلومات تک بھی رسائی حاصل کی گئی ہو۔رپورٹ کے مطابق ہیک ہونے والے ڈیٹا میں سی آئی اے ایجنٹوں کی ذاتی معلومات، مالی حیثیت، خاندان کے بارے میں معلومات، غیرملکیوں کے ساتھ روابط اور ہمسایوں اور دوستوں کے نام شامل ہیں۔واضح ر ہے کہ امریکہ نے اس حملے کا الزام چین پرعائد کیا تھا جس پر چین کا کہنا تھا کہ اس قسم کی الزام تراشیاں غیر ذمہ دارانہ عمل ہے اور اس کے برے نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔