مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ انہیں اپنی زندگی میں فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدے کا خواب پورا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع موشہ یعلون کی جانب سے دیئے جانے والے اس متنازعہ بیان پر شدید تنقید کی جارہی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ان کی زندگی میں فلسطینیوں کے ساتھ پائدار امن معاہدہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں پر مذاکرات کے ’دروازے بند کرنے‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی حکام گزشتہ 15 برس سے زمین سے متعلق امن معاہدے کو مسترد کررہے ہیں۔موشے یعلون کا کہنا تھا کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا تھا کہ ان کے عہدِ صدارت میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ مشکل ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ میری زندگی میں بھی یہ معاہدہ ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ اسلامی مبصرین کے مطابق عرب حکمراں اسرائیل کے چمچے اور اجنٹ ہیں اور جب تک عرب ممالک پر امریکہ اور اسرائیل کے حامی حکمراں مسلط رہیں گے تب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوسکتا ہے شام اور لبنان کے علاوہ تمام عرب ممالک امریکہ اور اسرائیل کے غلام ہیں امریکہ اور اسرائیل کے غلام عربوں حکمرانوں سے فلسطین کی آزادی کی توقع رکھنا عبث ہے۔
اجراء کی تاریخ: 10 جون 2015 - 12:53
اسرائیلی وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ انہیں اپنی زندگی میں فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدے کا خواب پورا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔