مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک صدر طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ہر وہ شخص جو جمہوریت پر شب خون مارنے میں شریک ہے وہ ریاست کے سامنے جوابدہ ہے چاہے وہ فوجی ہو یا عدلیہ کا جج، بغاوت کرنے والے فوجی، وردی میں ملبوس دہشت گرد ہیں۔ صدر طیب اردوغان کا کہنا تھا کہ اب تک 13ہزار165 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے،جن میں فوجی اہلکار اور عدلیہ کے ججز بھی شامل ہیں،جو بغاوت میں شریک تھے۔
اردوغان نے مزید کہا کہ ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد گرفتار افراد کی نظر بندی کی مدت 4 دن سے ایک ماہ کردی گئی ہے، ایسے تمام سرکاری ملازمین جن کے فتح اللہ دہشت گرد تنظیم کے ساتھ روابط ہیں ان کو فارغ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ فتح اللہ گولن سے منسلک 934 اسکول، 109 طالب علم ڈورمیٹری، 15 یونیورسٹیز، 104 فاونڈیشنز، 35 صحت کے ادارے، 1ہزار 125 خیراتی تنظیموں اور 19 یونینوں کو بند کر رہے ہیں۔ فتح اللہ گولن وہابی مذہبی رہنما ہیں جن پر ترکی میں فوجی بغاوت کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔
ترک صدر طیب اردوغان نے کہا ہے کہ ہر وہ شخص جو جمہوریت پر شب خون مارنے میں شریک ہے وہ ریاست کے سامنے جوابدہ ہے چاہے وہ فوجی ہو یا عدلیہ کا جج، بغاوت کرنے والے فوجی، وردی میں ملبوس دہشت گرد ہیں۔
News ID 1865708
آپ کا تبصرہ