مہر خبررساں ایجنسی نےایکسپریس نیوزکے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کےنواحی علاقے ڈنہ سہوترمیں لینڈ سلائیڈنگ سے 2 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں جبکہ سیکڑوں گھر اور سڑکیں ملیا میٹ ہوگئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مظفرآباد کے نواحی علاقے ڈنہ سہوترمیں لینڈ سلائیڈنگ سے 2 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے جبکہ 100 سے زائد مکانات ، سڑکیں، راستے اور زرعی زمینیں مکمل طورپر تباہ ہوگئیں ہیں ۔ سیکڑوں افراد کے بے گھرہونے کے وجہ سے علاقے میں کسمپرسی کا عالم ہے۔ متاثرین کی مدد کے لیے آزاد کشمیر انتظامیہ اور پاک فوج نے امدادی کام شروع کردیا ہے۔ لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا اور خیموں کی تقسیم جاری ہے۔لینڈ سلائڈنگ کا شکار لوگوں کا کہنا یے کہ 2005 کے زلزلے میں ان کے مکانات گر گئے تھے لیکن زمین باقی تھی اب تو لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے ان کی زمینیں بھی ختم ہوگئی ہیں۔ڈپٹی کمشنر مظفر آباد کے مطابق متاثرین کے لیے فوری طور پر 120 کنال زمین کا حصول ممکن بنا لیا گیا ہے اورحکومت گھروں کی تعمیر کے لیے 60 ہزارروپے فی خاندان معاوضہ ادا کردے گی۔ادھر ماہرین ارضیات نے علاقے کو ناقابل رہائش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کی زمین سرکنے کا سلسلہ اگست 2015 سے جاری ہے، زیر زمین پانی کی زیادتی ہے، 10 سال تک علاقے میں لینڈسلائیڈنگ رکنے کا کوئی امکان موجود نہیں اب تک علاقے میں 100 سے زائد گھر مکمل تباہ ہوگئے ہیں جب کہ 125 گھر کسی بھی وقت گر سکتے ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کےنواحی علاقے ڈنہ سہوترمیں لینڈ سلائیڈنگ سے 2 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں جبکہ سیکڑوں گھر اور سڑکیں ملیا میٹ ہوگئی ہیں۔
News ID 1863450
آپ کا تبصرہ