مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کےسابق صدر پرویز مشرف حکومت کی جانب سے بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے کے بعد نجی ایئر لائن کی پرواز ای کے 611 کے ذریعہ کراچی سے دبئی پہنچ گئے ہیں۔ جہاں ان کے اہل خانہ، قریبی دوستوں اور آل پاکستان مسلم لیگ کے کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔
پاکستان کےسابق صدر پرویز مشرف کراچی میں اپنی رہائش گاہ سے انتہائی سخت سکیورٹی میں ایئرپورٹ کے لئے روانہ ہوئے، ان کے قافلے میں پولیس، رینجرز اور کمانڈوز موجود تھے۔ سابق صدر کے سکیورٹی قافلے میں پولیس رینجرز کی موبائلوں کے علاوہ ان کے ذاتی محافظ بھی موجود تھے جب کہ 2 موبائل جیمر وین بھی سکیورٹی قافلے میں شامل تھیں۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر کو ایئرپورٹ تک پہنچانے کے لیے 2 بم پروف گاڑیاں بھی موجود تھیں جن میں سے وہ کسی ایک بم پروف گاڑی میں سوار ہوکر ایئرپورٹ پہنچے۔
ذرائع کے مطابق پرویز مشرف نے دبئی روانگی سے قبل اہم شخصیات سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی جب کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے دبئی روانگی سے قبل سابق صدر کو ٹیلی فون کیا اور ان کی خیریت دریافت کی، اس موقع پر گورنر سندھ نے سابق صدر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی صحت یابی کی دعا کی۔واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف مارچ 2013 میں 4 سال بعد وطن واپس آئے تھے جس کے بعد انہیں پاکستان میں مختلف مقدمات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ سپریم کورٹ کی جانب ای سی ایل میں نام نکالے جانے کے حکم پر پرویز مشرف کو حکومت کی جانب سے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی جس کے بعد وہ 3 سال بعد بیرون ملک روانہ ہوئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ