ایران اور چین کے وزرائے خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی ایشیا اس خطے کے لوگوں کا ہے اور اسے بیرونی عناصر کی تباہ کن مداخلتوں کا میدان نہیں بننا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بیجنگ کے دورے کے دوران اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کی۔

 اس ملاقات میں ایران اور چین کے درمیان معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں تعلقات کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور جامع تعاون کے فریم ورک کے اندر اسے وسعت دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ 

دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ اس خطے کے لوگوں کا ہے اور اسے اپنے جیوپولیٹکل مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے غیر علاقائی عناصر کی تباہ کن مداخلتوں کا میدان نہیں بننا چاہیے۔ 

عراقچی اور وانگ یی نے شام کی قومی یکجہتی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے تمام طبقوں پر مشتمل عوامی حکومت کی تشکیل کو ضروری قرار دیا۔

اس دوران عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران چین کے ساتھ مشترکہ تعامل کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے آمادہ ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ایران چین کے ساتھ 25 سالہ منصوبے کو مختلف شعبوں میں تعلقات کی ترقی کے لیے ٹھوس بنیاد سمجھتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایران اور چین کے تعلقات کی جڑیں دونوں ممالک کی قدیم تہذیبوں میں پیوست ہیں اور عالمی اور علاقائی چیلنجوں کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون اور مشاورت کی ضرورت ہے۔

  ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کثیرالجہتی اور عالمی خوشحالی کے حصول کے لئے پرعزم ہیں اور شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس جیسے کثیر الجہتی فورمز میں مل کر کام کر رہے ہیں۔"