ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسرائیلی الزامات کے ردعمل میں کہا کہ ایران کے خلاف نہایت بےہودہ الزامات کا سہارا لیا گیا ہے اور یہ دعویٰ انتہائی مضحکہ خیز اور بے بنیاد ہے۔"

مہر نیوز رپورٹر کے مطابق ایران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ ہم یوم خواتین کی مناسبت سے اپنے ملک کی تمام خواتین اور ماؤں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ہمیں فخر ہے کہ ہماری خواتین کا رول ماڈل حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ میں حصرت مسیح ع کے یوم پیدائش کے موقع پر تمام مسیحیوں کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہہوں نے ایک امریکی اہلکار کی طرف سے فسادیوں کی مالی معاونت کے حوالے سے کہا کہ  امریکی حکام کی باتیں ہمارے لئے نئی نہیں ہیں۔ امریکہ کے اعلیٰ عہدیدار کا کسی ملک کے اندرونی معاملات میں  مداخلت کرنا امریکہ کی سیاہ تاریخ کا حصہ ہے اور ان کے اس اقدام کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔

 بقائی نے مزید کہا کہ شامی عوام کو اپنے ملک کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لئے کافی سمجھداری سے کام لینا چاہیے۔ انہیں امریکی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے کٹھ پتلی کا کردار نہیں ادا کرنا چاہئے۔

 انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ میں امریکہ انسانی حقوق کو اپنے شوم مقاصد کے حصول کے لئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا آرہا ہے۔ 

بقائی نے شام کے بارے میں کہا کہ شام میں ہماری مدد دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تھی،لہذا پہلے ہم کچھ گروپوں کے ساتھ رابطے میں تھے، لیکن اب کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صیہونی رجیم کے خلاف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ اور لبنان پر جارحیت کے حوالے سے کئی قراردادیں پاس ہوچکی ہیں لیکن بدقسمتی سے ان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

 بقائی نے مہر رپورٹر کے اس سوال کے جواب میں کہ ایک مغربی ٹی وی چینل نے بہت ہی عجیب و غریب دعویٰ کیا ہے کہ ایران اسرائیل کے خلاف یورپ میں پراکسی نیٹ ورک بنانے کے لیے بچوں کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس دعوے پر آپ کا ردعمل کیا ہے؟ 

انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ نہایت مضحکہ خیز ہونے کے ساتھ شرمناک بھی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کے خلاف الزامات کا معیار کتنا بےہودہ ہو گیا ہے کہ وہ اس طرح کے دعوے کرنے لگے ہیں۔ یہ بے بنیاد ہے۔ ہم نے ہمیشہ یہ اعلان کیا ہے کہ ہماری نہ تو کوئی پراکسی ہے اور نہ ہی ہمیں اس کی ضرورت ہے۔

بقائی نے یمن پر حملوں کے بارے میں کہا کہ یمن کے خلاف امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے جب کہ یہ جارح ممالک یمن پر حملہ کر رہے ہیں، اس ملک کے سول انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا رہے ہیں جو کہ بین الاقوامی قانون کی رو سے جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی اور دیگر ممالک کی بے عملی نے لاقانونیت کو جنم دیا ہے۔ 

 اسماعیل بقائی نے کہا کہ ہم ان اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی، کیونکہ اس کونسل کے رکن ممالک ہی دنیا بھر میں جارحیت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔