قاہرہ میں ڈی ایٹ ممالک کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے قاہرہ میں ڈی ایٹ ممالک کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔

اس دوران عراقچی نے صیہونی حکومت کی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بدقسمتی سے امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی حمایت سے اسرائیلی رجیم شام کے دفاعی اور اقتصادی ڈھانچے کو تباہ کر رہی ہے اور غزہ اور لبنان میں اپنے جرائم کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے شام کی قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت میں آستانہ عمل کے ضامنوں اور خطے کے متعدد عرب ممالک کے مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے شام کے بارے میں خطے کے تمام ممالک کی تشویش پر بھی تاکید کی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ شام کی موجودہ صورت حال اسلامی ممالک کو تقسیم کرنے کے امریکی اور صیہونی منصوبے کا نتیجہ اور دہشت گرد گروہ داعش کے مذموم رجحان کے دوبارہ پھیلنے کی بنیاد ہے۔

اس ملاقات میں پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مشہد میں اقتصادی تعاون تنظیم  کے وزرائے خارجہ کے حالیہ اجلاس کی شاندار میزبانی اور کامیاب انعقاد کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے شام سمیت خطے کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے ملک کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت کی۔

اسحاق ڈار نے فلسطین، لبنان اور شام کے حوالے سے اسلامی ممالک کے درمیان بات چیت کے سلسلے میں تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔

  ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے قاہرہ میں ترقی پذیر اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل مسائل کا بھی جائزہ لیا۔

فریقین نے عالم اسلام کے مشترکہ مفادات کے دفاع کے لیے اہم مسلم ممالک بالخصوص ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے تعاون اور ہم آہنگی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔