مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، روس کے صدارتی دفتر نے تصدیق کی ہے کہ شام کے سابق صدر بشار الاسد کی سیاسی پناہ روسی صدر پوتن کا ذاتی فیصلہ ہے۔
کریملن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فی الحال صدر پوٹن کے رسمی شیڈول میں بشار الاسد سے ملاقات زیر غور نہیں ہے۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ماسکو شام کی صورت حال کے حوالے سے انقرہ اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
کریملن کے اعلان کے مطابق "روس شام میں حالات کے استحکام کے بعد نئے حکام کے ساتھ شام میں روسی اڈوں کی موجودگی پر بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
کچھ دیر پہلے ویانا میں روس کے مستقل نمائندے میخائل الیانوف نے بھی تصدیق کی تھی کہ بشار الاسد اور ان کا خاندان ماسکو میں ہے۔
انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ فوری؛ بشار اسد اور ان کا خاندان ماسکو میں ہے۔ روس مشکل حالات میں اپنے دوستوں سے غداری نہیں کرتا، روس اور امریکہ میں یہی فرق ہے۔"