صدر اور امیر قطر نے ٹیلی فونک بات چیت کے دوران غزہ، لبنان اور شام کی تازہ ترین صورت حال سمیت دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

 انہوں نے کہا کہ شام میں عدم تحفظ کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے جب کہ خطے میں دہشت گردی کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے، اس عفریت سے نمٹنے کے لیے خطے کے تمام ممالک کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

پزشکیان نے مزید کہا کہ علاقائی رہنماؤں کے لئے ضروری ہے کہ وہ خطے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں اور غیر ملکی قوتوں کو مداخلت کی اجازت نہ دیں۔

انہوں نے نے کہا کہ صیہونی حکومت کو مسلمان قوموں کا اتحاد اور امن و سکون ایک آنکھ نہیں بھاتا، اس لئے وہ امت مسلمہ کے درمیان اختلافات پیدا کرنے اور دہشت گردی پھیلانے کی سرتوڑ کوشش کر رہی ہے۔ 

انہوں نے ایران اور قطر کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے استحکام پر بھی زور دیا۔

 اس دوران قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ قطر اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ علاقائی مسائل خاص طور پر غزہ اور لبنان کے ساتھ ساتھ شام کی ارضی سالمیت کے تحفظ کی ضرورت پر مشترکہ موقف رکھتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ شام میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی سلامتی سیاسی حل کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتی اور ہم سیاسی معاہدے کے ذریعے شام میں امن کے قیام کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ 

امیر قطر نے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں  حالیہ معاہدوں پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔